حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، یہ روایت کتاب «مجموعة ورّام» سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال أمیرالمؤمنین علی علیه السلام:
أَكْثَرُ مَصَارِعِ اَلْعُقُولِ تَحْتَ بُرُوقِ اَلْأَطْمَاعِ اَلْعَبِيدُ ثَلاَثَةٌ عَبْدُ رِقٍّ وَ عَبْدُ شَهْوَةٍ وَ عَبْدُ طَمَعٍ. مَنْ أَرَادَ أَنْ يَعِيشَ حُرّاً أَيَّامَ حَيَاتِهِ فَلاَ يُسْكِنِ اَلطَّمَعَ قَلْبَهُ
أمیرالمؤمنین امام علی علیه السلام نے فرمایا:
اکثر عقلوں کا ٹھوکر کھا کر گرنا طمع و حرص کی بجلیاں چمکنے پر ہوتا ہے۔ غلاموں کی تین قسمیں ہیں: آزاد غلام(آزادی کا طالب)، شہوت کا غلام اور لالچ کا غلام۔
جو اپنی زندگی میں آزادی سے رہنا چاہتا ہے تو اسے اپنے دل میں لالچ کو جگہ نہیں دینی چاہیے۔
مجموعة ورّام، ج ۱، ص ۴۹